اس وقت ہمارے ملک کو توانائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے زراعت کے شعبہ کو دھچکا لگا ہے اور اس کے نتیجے میں پیداوار میں کمی آئی ہے۔کسانوں کی مدد اور توانائی میں مشکلات کو کم کرنے کیلئے زرعی ترقیاتی بینک نے دو سکیمیں متعارف کرائی ہیں جن کی مدد سے کسانوں کو کم قیمت توانائی حاصل کرنے اور زراعت کو ترقی دینے میں مدد ملے گی۔ یہ دو سکیمیں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کے قرضہ جات کی مدد سے سولر انرجی پمپ اور بائیو گیس یونٹس کا قیام ہیں۔
شرائط و ضوابط
دائرہ کار | ملک بھرمیں موجود زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کی تمام برانچوں سے اس اسکیم کے تحت قرضہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ |
اہلیت | (1ملک بھر سے اچھی شُہرت کے حامل نئے حضرا ت اس سکیم کے تحت قرضے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔تا ہم پُرانے قرضدار جن کا بینک کے ساتھ لین دین تسلی بخش رہا ہو وہ بھی اس سکیم کے تحت قرضے کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ |
مطلوبہ دستاویزات | ۔ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی نقل |
قرضے کی حد | اس سکیم کے تحت قرضے کی زیادہ سے زیادہ فی کس حد پچیس لاکھ روپے تک ہے۔ |
قرضدار کی شراکت | قرضدار کو منظور شدہ قرضہ کا دس فیصد اپنے حصے کے طور پر بینک میں جمع کرانا ہو گا یا اپنی سکیم میں استعمال کرنا ہوگا۔ |
ضمانت/ سکیورٹی | زیر ملکیت و قبضہ زرعی اراضی و دیگر قابلِ قبول ضمانتیں زرعی قرضے کے حصول کیلئے پیش کی جاسکتی ہیں۔ |
بمطابق مروجہ بینک چارجز | بمطابق مروجہ بینک چارجز |
شرح مارک اپ | بینک کے جاری ترقیاتی قرضوں کی مروجہ شرح کے مطابق اس سکیم میں مارک اپ وصول کیا جائے گا۔ |
قرضے کی منظوری | بینک کے ہیڈآفس سے ہو گی۔ |
انشورنس/ بیمہ | بینک کے قرضہ سے بنا ئے گئے اثاثہ جات کی انشورنس بذمہ قرضدار ہو گی۔ |
قرض کی وصولی کا جدول | قرضہ جات برائے سولر انرجی پمپ چھ ماہ کی رعائیتی مدت کے ساتھ دس سا ل کے عرصہ کے دوران ششماہی اقساط میں وصول کئے جائیں گے۔ |
جانچ پڑتال | متعلقہ ایم سی او، برانچ مینیجر، زونل چیف اور کریڈٹ آپریشن ڈیپارٹمنٹ ہیڈ آ فس اسلام آباد ان قرضہ جات کی جانچ پڑتال کریں گے۔ |