زرعی ترقیاتی بینک زراعت کی ترقی و فروغ میں ایک منفرد کردار ادا کر رہا ہے ۔ ملکی ترقی میں خواتین کا کردار ایک مسلمہ حقیقت ہے ۔ لہذا دیہی خواتین کو معاشی خود کفالت و خوشحالی کی طرف گامزن کرنے کیلئے زرعی ترقیاتی بینک نے خواتین روزگار سکیم کے نام سے موجودہ سکیم کا آغاز کیا تا کہ وہ معقول روزگار حاصل کرتے ہوئے نہ صرف اپنے خاندان کی آمدنی میں اضافہ کر سکیں بلکہ قومی ترقی میں اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کرسکیں ۔ سکیم کے نمایاں خدوخال درج ذیل ہیں ۔
شرائط و ضوابط
دائرہ کار | پاکستان بھر میں قائم زرعی ترقیاتی بینک کی تمام متعلقہ برانچوں / شاخوں سے اس اسکیم کے تحت قرضہ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ |
اہلیت | تمام ہنر مند اور باصلاحیت دیہی خواتین جو سکیم کے تحت مختلف مقاصد کیلئے مالی معاونت کا حصول اور اپنے کاروبار کا قیام چاہتی ہیں ،وہ کاشتکاری، دستکاری سے لے کر دیگر گھریلو مصنوعات کی تیاری کیلئے قرض حاصل کر سکتی ہیں ۔ |
مطلوبہ دستاویزات |
|
قرضہ کی حد | اس سکیم کے تحت قرضے کی زیادہ سے زیادہ حد پانچ لاکھ روپے جبکہ شخصی ضمانت کے تحت ۲۵ ہزار روپے فی کس ہو گی ۔ |
قرض دار کی شراکت | قرضدار کو منظور شدہ قرضہ کا دس فیصد اپنے حصے کے طور پر بینک میں جمع کرانا ہو گا ۔ |
قرضہ کے اخراجات | بمطابق مروجہ بینک چارجز |
سکیورٹی / ضمانت | زیرِ ملکیت وقبضہ زرعی اراضی و دیگر قابلِ قبول ضمانتیں زرعی قرضے کے حصول کیلئے پیش کی جا سکتی ہیں ۔ اگر اپنے نام پر کوئی زمین / اراضی نہ ہو تو خواتین اپنے والدین اور دیگر اہلِ خانہ کی زمین بطورِ ضمانت دے سکتی ہیں ۔ علاوہ ازیں شخصی ضمانت کے تحت بھی خواتین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں ۔ |
قرضے کی وصولی کا جدول | پیداواری اور ترقیاتی قرضہ جات بالترتیب 18 ماہ اور پانچ سال کے دوران ششماہی اقساط میں وصول کئے جائیں گے ۔ |
شرحِ مارک اپ | بینک کے جاری پیداواری اور ترقیاتی قرضوں کی مروجہ شرح کے مطابق اس سکیم میں مارک اپ وصول کیا جائے گا ۔ |
جانچ پڑتال | بینک کا موبائل کریڈٹ آفیسر (MCO)قرضوں کے صحیح اور بروقت استعمال کی جانچ پڑتال کا مکمل ذمہ دار ہو گا ۔ علاوہ ازیں برانچ مینیجر ، زونل مینیجر (وصولی) اور آڈٹ ٹیم بھی ان قرضہ جات کی جانچ پڑتال کریں گے ۔ |